شھر تہران میں آیت الله نوری همدانی کے نمائندہ آیت الله سید باقر آیت میردامادی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں دینی کتابوں میں موجود زیارت اربعین کی اہمیت اور منزلت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سوره احزاب کی ۱۴۲ ویں آیت " وَ وَاعَدْنَا مُوسَىٰ ثَلَاثِينَ لَيْلَةً وَأَتْمَمْنَاهَا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِيقَاتُ رَبِّهِ أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ۚ وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَارُونَ اخْلُفْنِي فِي قَوْمِي وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ الْمُفْسِدِينَ ۔ ترجمہ : اور ہم نے موسیٰ سے تیس راتوں کاوعدہ کیا اور دیگر دس راتوں سے اسے پورا کیا اس طرح ان کے رب کی مقررہ میعاد چالیس راتیں پوری ہوگئی اور موسیٰ نے اپنے بھائی ہارون سے کہا: میری قوم میں میری جانشینی کرنا اور اصلاح کرتے رہنا اور مفسدوں کا راستہ اختیار نہ کرنا "، اعداد کے حوالے سے چالس (اربعین) کا عدد خاص اہمیت کا حامل ہے ، اس چالیس کا ایک مصداق وہ چالیس شبیں ہیں کہ جسے خداوند متعال نے حضرت موسی کے لئے قرار دی تھیں ۔
انہوں ںے آیت "فَاِنّا خَلَقنـَكُم مِن تُرابٍ ثُمَّ مِن نُطفَةٍ ثُمَّ مِن عَلَقَةٍ ثُمَّ مِن مُضغَةٍ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ثُمَّ أَنشَأْنَاهُ خَلْقًا آخَرَ فَتَبَارَكَ اللَّهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ ۔ ترجمہ : پھر ہم نے نطفے کو لوتھڑا بنایا پھر لوتھڑے کو بوٹی کی شکل دی پھر بوٹی سے ہڈیاں بنا دیں پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایا پھر ہم نے اسے ایک دوسری مخلوق بنا دیا، پس بابرکت ہے وہ اللہ جو سب سے بہترین خالق ہے" کی جانب اشارہ کیا اور کہا: سوره مومنون کی ۱۴ ویں آیت کے تحت انسان کی تخلیق میں ۴۰ کے عدد کا اہم کردار ہے ، انسان رحم مادر میں تین مرحلے طے کرتا ہے ، چالیس دن نطفے کے تو چالیس دن علقہ کے اور پھر چالیس دن مضغہ کے یہ تمام کے تمام مراحل چالیس کی اہمیت کے بیانگر ہیں ۔
شھر تہران میں آیت الله نوری همدانی کے نمائندہ نے بیان کیا: چالیس کے عدد کی اہمیت کی دیگر نشانی یہ ہے کہ ائمہ معصومین(ع) کی بہت ساری روایتوں اور حدیثوں میں وارد ہوا ہے کہ دعا کی قبولیت کے لئے مومن چالیس شب دعا کرے نیز روایت موجود ہے کہ اگر نماز میت میں کسی مومن کے ایمان کی چالیس مومن شھادت دے دیں تو وہ میت پروردگار عالم کے مورد رحمت و مغفرت قرار پائے گی ۔
انہوں نے مزید بیان کیا: زیارت امام حسین علیہ السلام کا شمار مستحب اعمال میں سے کیا جاتا ہے خصوصا اربعین کے دن آپ کی زیارت کی ائمہ معصومین(ع) کی جانب سے بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے ۔
آیت الله آیت میردامادی نے مزید کہا: ہمارے تمام معصوم امام شھید ہوئے مگر جو زیارت اربعین حضرت امام حسین علیہ السلام کے لئے منقول ہوئی دیگر ائمہ طاھرین کے لئے نہیں ہوئی ، امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں کہ مومن کی پانچ نشانیاں ہیں ایک شب و روز اکاون رکعت نماز پڑھنا ، دوسرے نمازوں میں بلند آواز سے بسم الله الرحمن الرحیم کہنا ، تیسرے داہنے ہاتھ میں انگوٹھی پہننا ، چوتھے چہرے کا دھونا اور پانچویں اربعین کے دن حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرنا ۔
انہوں نے مزید کہا: زیارت اربعین ، دین اسلام کے عظیم شعائر میں سے ہے ، جو لوگ کسی وجہ سے کربلائے معلی کا سفر نہیں کرسکتے ہیں وہ اربعین کے دن یوم عاشورا کے مانند مسجدوں میں حاضر ہوکر زیارت اربعین و زیارت عاشورا پڑھیں ، امام حسین علیہ السلام کی مجلسیں برپا کریں اور دور سے ہی سہی دلوں کو قریب کرکے حضرت سے محبت کا اظھار کریں ۔
شھر تہران میں آیت الله نوری همدانی کے نمائندہ نے بیان کیا: رپورٹرس، صحافی ، نیوز پیپرس ، رسالوں ، ریڈیو اور ٹی وی کے ذریعہ چہلم کی پیادہ روی کی تبلیغ کریں اور ماضی سے زیادہ زیارت اربعین کی اہمیت و فضائل کے سلسلہ میں میڈیا میں گفتگو کریں ، اربعین کی پیادہ روی کی زیادہ سے زیادہ فوٹوز اور ویڈیوز میڈیا میں شئر کریں تاکہ اربعین کا کچھ حق ادا ہوسکے ۔
انہوں نے یاد دہانی کی: یہ اجتماع جس میں پوری دنیا کے مسلمان یکجا ہوتے ہیں ، دلسوز ، انقلابی اور اسلامی میڈیا کے وسیلے و کوشش سے اسے دنیا کے لوگوں کی سماعتوں تک پہونچائی جائے تاکہ یہ عظیم اسلامی شعار زندہ رہ سکے اور اس کی آواز اسلام کے دوست و دشمن تک پہونچے ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۰